
ماڈل ٹاؤن ایس بلاک میں واقع جامع مسجد نورانی کے امام مسجد قاری طاہر شاہ (English: Qari Tahir Shah) سے متعلق ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں امام مسجد کو بچے سے زبردستی کرتے دیکھا جا سکتا ہے اس ویڈیو سے متعلق مختلف حلقوں میں چہ مگوئیاں چل رہی تھیں۔
اب امام مسجد کی زیادتی کا نشانہ بننے والے ایک لڑکے کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے۔ جس میں لڑکے نے بتایا کہ وہ 12 سال کا تھا جب سے امام مسجد اسے زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔
اس نے بتایا کہ وہ 12 سال کی عمر میں پانچویں جماعت کا طالب علم تھا جب سے یہ قاری اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا اور کسی کو بتانے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیتا تھا۔
اس لڑکے کے مطابق قاری طاہر شاہ (English: Qari Tahir Shah) نے اس کے علاوہ بھی دیگر بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا حتیٰ کہ مدرسے کے بچوں نے چندے کے لیے رکھے گلے میں بھی پرچیوں پر لکھ کے ڈالا کہ قاری ان کو زیادتی کا نشانہ بناتا ہے اس لیے اسے مسجد سے نکالا جائے۔
اب اس قاری کے خلاف مقدمہ درج ہو چکا ہے مگر اس نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔ اور قاری طاہر اور اس کا بھائی تاحال پولیس کی پہنچ سے دور مفرور ہیں۔
ایسے درندوں کی ضمانت کے بجائے ان بھیڑیوں کو سلاخوں کے پیچھے رہنا چاہیے اور ان کو قرار واقعی سزا دی جانی چاہیے۔
Had hai